زندگی کی سخت زنجیروں میں جکڑا دیکھ کر
زندگی کی سخت زنجیروں میں جکڑا دیکھ کر
آج تم بھی ہنس رہے ہو مجھ کو تنہا دیکھ کر
اب تو وہ بھی مجھ سے کترا کر گزر جانے لگے
میرے ماحول پریشانی کا نقشا دیکھ کر
حوصلہ کس میں تھا جو دیتا برابر کا جواب
صبر کرنا ہی پڑا ان کا رویہ دیکھ کر
آج تجھ کو بھی ہنسی آنے لگی اے باغباں
نوجواں پھولوں کے ارمانوں کو پیاسا دیکھ کر
اہل ساحل رو رہے ہیں قطرے قطرے کے لئے
ظرف دریا رو رہا ہے ظرف دریا دیکھ کر
میری آنکھوں سے بھی میکشؔ گر پڑے اشک الم
پیر مے خانہ کو تنہائی میں روتا دیکھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.