Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی کی شام ہے اذن سفر ہونے کو ہے

آفتاب رانجھا

زندگی کی شام ہے اذن سفر ہونے کو ہے

آفتاب رانجھا

MORE BYآفتاب رانجھا

    زندگی کی شام ہے اذن سفر ہونے کو ہے

    اک مسافر وہ ہوں جو کہ در بدر ہونے کو ہے

    داغدار اس دل کو لے کر ہم کہاں اب جائیں گے

    فتنہ گر وہ شہر بھر میں جلوہ گر ہونے کو ہے

    جو ہماری جان تھے ہونے لگے ہیں اجنبی

    کیسا کیسا زخم کاری روح پر ہونے کو ہے

    اے شب غم تو بتا ان حسرتوں سے کیا کہیں

    بچ رہی ہیں چند سانسیں اور سحر ہونے کو ہے

    اک بلا کے بعد پھر سے اک بلا آتی رہی

    لازمی اک ضرب ہم پر کارگر ہونے کو ہے

    داستان غم سنا کر وہ تو اٹھ کر چل دئے

    پھر سے ہم پر غم کی بارش تازہ تر ہونے کو ہے

    ہیں مری آنکھوں میں آنسو اور لبوں پر جان ہے

    زندگی اے زندگی تو مختصر ہونے کو ہے

    جو کہ مانگی تھیں دعائیں کھو گئیں جانے کہاں

    کچھ ہے گھبراہٹ کہ یہ سب بے اثر ہونے کو ہے

    ان کا آنا تھا کہ سارے بام و در سجنے لگے

    خوش نما اس شہر کی ہر رہ گزر ہونے کو ہے

    بس نظر کی بات تھی جو ہم کو گھائل کر گئی

    قتل گاہ عشق کی ہم پر نظر ہونے کو ہے

    کچھ تو ایسی بات ہے وہ بام پر آنے لگے

    کس پہ مائل آج کل بیداد گر ہونے کو ہے

    ہم نے برہمؔ دیکھ لی یہ زندگی وہ زندگی

    دیکھتے ہی دیکھتے خون جگر ہونے کو ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے