زندگی کی تلخیوں پر مسکراؤں کیوں بھلا
زندگی کی تلخیوں پر مسکراؤں کیوں بھلا
ہنس کے ہر غم کو میں سینے سے لگاؤں کیوں بھلا
آشنا ہوں میں مقدر کی حقیقت سے ندیم
پھر عمل کی زندگی سے جی چراؤں کیوں بھلا
انگنت یاد حوادث آئیں گے اے ناخدا
اپنی کشتی کو نہ طوفاں سے بچاؤں کیوں بھلا
تم مجھے فصل خزاں کا خوف کیوں دیتے رہے
میں کبھی پھولوں کی خوشبو تک نہ پاؤں کیوں بھلا
اس جہاں میں کون جلتا ہے پرائی آگ میں
اشک خوں میں اپنی آنکھوں سے گراؤں کیوں بھلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.