زندگی کی تیز اتنی اب روانی ہو گئی
زندگی کی تیز اتنی اب روانی ہو گئی
بات جو سوچی وہ کہنے تک پرانی ہو گئی
عام سی اک بات تھی اپنی محبت بھی مگر
یہ بھی جب لوگوں تلک پہنچی کہانی ہو گئی
خوف کی پرچھائیاں ہیں ہر در و دیوار پر
اپنے گھر پر جانے کس کی حکمرانی ہو گئی
زندگی کے بعد اخترؔ زندگی اک اور ہے
موت بھی جیسے فقط نقل مکانی ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.