Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی کتنی آدمی کی ہے

انیس اشفاق

زندگی کتنی آدمی کی ہے

انیس اشفاق

MORE BYانیس اشفاق

    زندگی کتنی آدمی کی ہے

    سچ بتاؤں تو دو گھڑی کی ہے

    روشنی جیسی حرف میں اس کے

    ساری تاثیر خوش لبی کی ہے

    کیوں یہاں ہر طرف اندھیرا ہے

    مملکت یہ تو روشنی کی ہے

    اپنے ہی گھر میں رہ رہا ہوں مگر

    یہ رہائش اک اجنبی کی ہے

    میری حالت پہ دکھ تو ہے اس کو

    پر کمی آنکھ میں نمی کی ہے

    ہے جو سازش مرے مٹانے کی

    یہ نہیں ایک کی کئی کی ہے

    تیز چل کر بھی چھاؤں کیا ملتی

    دشت میں دوڑ دھوپ ہی کی ہے

    چاند سورج ہوں دونوں ہاتھوں میں

    یہ تمنا تو ہر کسی کی ہے

    گھوم پھر کر ادھر ہی آتا ہوں

    کشش ایسی تری گلی کی ہے

    یہ جو ہے میرے پاس دولت غم

    یہ عطا کی ہوئی اسی کی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے