زندگی کو شعبدہ سمجھا تھا میں
زندگی کو شعبدہ سمجھا تھا میں
پتھروں کو آئنہ سمجھا تھا میں
دھوپ کی یورش تھی ہر اک سمت سے
سایۂ دیوار سے لپٹا تھا میں
آئینے ہی آئینے تھے ہر طرف
پھر بھی اپنے آپ میں تنہا تھا میں
حادثوں سے کھیلنے کے باوجود
آج بھی ویسا ہوں کل جیسا تھا میں
روز زخمی ہوتا تھا میرا بدن
پتھروں کے شہر میں رہتا تھا میں
عمر بھر اپنے تعاقب میں ظفرؔ
اپنے ہی سائے سے بس الجھا تھا میں
- کتاب : Adbi gazit (Pg. 161)
- Author : Zafar Iqbal
- مطبع : Maunath bhanjan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.