زندگی کو الٹ پلٹ کر دیکھ
خود کو اک روز خود سے کٹ کر دیکھ
کتنے منظر ابھر کے آئیں گے
تو ذرا درمیاں سے ہٹ کر دیکھ
وہ ہے دریا تو ڈوب جا اس میں
اور آتش ہے تو لپٹ کر دیکھ
یہ تری کوششوں کا حاصل ہے
میری بربادیوں کو ڈٹ کر دیکھ
سارے رستے یہیں سے کھلتے ہیں
اپنے اندر ذرا سمٹ کر دیکھ
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.