زندگی کیا سوال سا ہے کچھ
ایک سانسوں کا جال سا ہے کچھ
تیرے ہونٹوں پہ ہے ہنسی کیسی
تو بھی غم سے نڈھال سا ہے کچھ
اس نے دیکھا ہے پر نہیں دیکھا
دل کو میرے ملال سا ہے کچھ
رتجگوں کا عذاب کیا کہیے
خواب گل پائمال سا ہے کچھ
ایک شاعر نے کہہ دیا تجھ کو
حسن تیرا کمال سا ہے کچھ
مجھ سے تھوڑا گریز ہی کیجے
میری جاں پر وبال سا ہے کچھ
ڈھونڈنے پر بھی آدمی نہ ملے
کیسا قحط الرجال سا ہے کچھ
بے سبب یوں ہی ٹوٹ جاتا ہے
دل تو جام سفال سا ہے کچھ
وجہ دیوانگی کسے معلوم
مجھ پہ حمادؔ حال سا ہے کچھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.