زندگی میں اب کہیں ٹھہراؤ آنا چاہیے
زندگی میں اب کہیں ٹھہراؤ آنا چاہیے
ناؤں میں تھوڑا بہت الجھاؤ آنا چاہیئے
تو نے جو بخشے مجھے وہ زخم سارے بھر چکے
تیری جانب سے نیا اب گھاؤ آنا چاہیے
جب پہنچ جاؤں کبھی میں قیس کے معیار تک
میرے حصے میں بھی تب پتھراؤ آنا چاہئے
گر اترنا ہے جناب عشق کے میدان میں
کچھ بچھڑنے کا بھی تم کو داؤ آنا چاہیے
خود کو لے آیا ہوں خالدؔ میں بھرے بازار میں
میرا بھی یوسف کے جتنا بھاؤ آنا چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.