Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی میں اب کہیں ٹھہراؤ آنا چاہیے

خالد آزاد

زندگی میں اب کہیں ٹھہراؤ آنا چاہیے

خالد آزاد

MORE BYخالد آزاد

    زندگی میں اب کہیں ٹھہراؤ آنا چاہیے

    ناؤں میں تھوڑا بہت الجھاؤ آنا چاہیئے

    تو نے جو بخشے مجھے وہ زخم سارے بھر چکے

    تیری جانب سے نیا اب گھاؤ آنا چاہیے

    جب پہنچ جاؤں کبھی میں قیس کے معیار تک

    میرے حصے میں بھی تب پتھراؤ آنا چاہئے

    گر اترنا ہے جناب عشق کے میدان میں

    کچھ بچھڑنے کا بھی تم کو داؤ آنا چاہیے

    خود کو لے آیا ہوں خالدؔ میں بھرے بازار میں

    میرا بھی یوسف کے جتنا بھاؤ آنا چاہیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے