زندگی میں بس یہی اک مسئلہ ہے آج کل
زندگی میں بس یہی اک مسئلہ ہے آج کل
کوئی جینے کی دعائیں دے رہا ہے آج کل
تیرے چپ ہو جانے سے ان پنچھیوں کو کیا ہوا
پنچھیوں کا کیوں گلا بیٹھا ہوا ہے آج کل
سارے اچھے لوگ ہم کو میکدے میں مل گئے
میکدے کا اصل چہرہ دکھ رہا ہے آج کل
وقت سے میں بھی خفا ہوں ہر گھڑی یہ سوچ کر
وقت میرا مجھ سے آخر کیوں خفا ہے آج کل
خودکشی کی سوچتا ہوں اور اس کا چہرہ بھی
عین ممکن ہے کہ دونوں جا بجا ہے آج کل
بھول جائیں گے مجھے سب یہ خبر مجھ کو بھی ہے
اب کہاں مجھ سے کسی کو فائدہ ہے آج کل
عشق کے میدان میں آنے سے پہلے سوچ لو
ہر کھلاڑی تیز گیندیں پھینکتا ہے آج کل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.