زندگی میں کچھ بہانا چاہیئے
زندگی میں کچھ بہانا چاہیئے
مشکلوں میں مسکرانا چاہیئے
اس نئے ماحول سے جی بھر گیا
اب وہی رشتہ پرانا چاہیئے
عشق کی راہیں اندھیری ہو رہیں
اب چراغوں کو جلانا چاہیئے
کون رہتا ہے سفر میں عمر بھر
مستقل کوئی ٹھکانا چاہیئے
چاپلوسی کا ہنر اچھا نہیں
نام اپنا خود کمانا چاہیئے
جب ندی میں ہے مقرر ڈوبنا
کیوں نہ قسمت آزمانا چاہیئے
بے وفا سے عاشقی اچھی نہیں
یہ محبت بھول جانا چاہیئے
راہ یہ تنہا چلو گے کب تلک
اب تمہیں بھی لوٹ آنا چاہیئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.