زندگی مجھ سے جو ٹکرائی ملے
عین ممکن ہے کہ چکرائی ملے
چاہ دریا کی نہیں لیکن ہمیں
ڈوبنے لائق تو گہرائی ملے
ہم وطن جیسے ملیں پردیس میں
ہم سے یوں محفل میں صحرائی ملے
آنسوؤں سے ڈائری میں درج ہے
آپ ہم کو ایک چوتھائی ملے
کیا پھسلنا بھی ضروری ہے میاں
پاؤں رکھتے ہی اگر کائی ملے
مشق ہے اتنی بنا دیں گے پہاڑ
گر کسی غم کی ہمیں رائی ملے
بعد تیرے یوں ملی دنیا ہمیں
چوٹیوں سے گر کے جوں کھائی ملے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.