Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی نے بخشا ہے زہر آگہی مجھ کو

سلیم بیتاب

زندگی نے بخشا ہے زہر آگہی مجھ کو

سلیم بیتاب

MORE BYسلیم بیتاب

    زندگی نے بخشا ہے زہر آگہی مجھ کو

    کر دیا گیا اندھا دے کے روشنی مجھ کو

    خواب کا ہر اک شیشہ سو جگہ سے ٹوٹا ہے

    کس قدر پڑی مہنگی آئینہ گری مجھ کو

    دوسروں سے نفرت کا خواب تک نہ دیکھوں گا

    دوستو خود اپنے سے عشق ہی سہی مجھ کو

    میں جہاں بھی ہوں لیکن مطمئن تو بیٹھا ہوں

    تیرے رشد سے بہتر میری گمرہی مجھ کو

    اس طرح تو بت بن کر میرے پاس مت تو بیٹھ

    خار بن کے چبھتی ہے تیری خامشی مجھ کو

    یہ مرا مقدر ہے یا تری شرارت ہے

    کیوں لہو رلاتی ہے تیری دوستی مجھ کو

    بس تجھے ہی پانے کو وقف تھی مری پرواز

    لے اڑا خلاؤں میں ذوق بندگی مجھ کو

    میں کہ دن کا بیٹا ہوں روشنی اگلتا ہوں

    کیا بھلا ڈرائے گی شب کی تیرگی مجھ کو

    خواب کے جزیروں پر گیت کس طرح لکھوں

    ہر قدم پہ ڈستی ہے جب کہ زندگی مجھ کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے