زندگی پائمال کرتے ہو
زندگی پائمال کرتے ہو
بندہ پرور کمال کرتے ہو
ظلم ہے جور ہے جفائیں ہیں
کس سے کسب کمال کرتے ہو
ہجر دینا مزاج ہے ان سے
کیوں سوال وصال کرتے ہو
وصل دو چار ساعتوں کے لئے
ہجر میں ماہ و سال کرتے ہو
ایک ہی دل تھا دے دیا تم کو
کس لئے اب وبال کرتے ہو
وصل ہے ایک جس کی خاطر تم
جانے کتنے سوال کرتے ہو
جان لینی ہے جان لے لینا
اس میں کیا قیل و قال کرتے ہو
درد دیتے ہو رنج دیتے ہو
میرا کتنا خیال کرتے ہو
تم کو ان سے وفا کی ہے امید
راجؔ صاحب کمال کرتے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.