زندگی پر عذاب ٹوٹ گیا
جب کہیں کوئی خواب ٹوٹ گیا
سارے جگنو اداس بیٹھے ہیں
کیا کوئی آفتاب ٹوٹ گیا
حسن کے پتھروں سے ٹکرا کر
دل مرا بے حساب ٹوٹ گیا
جب سے آنگن میں اٹھ گئی دیوار
گھر کا سارا نصاب ٹوٹ گیا
مفلسی گھر میں کیا ہوئی داخل
ایک عزت مآب ٹوٹ گیا
وہ نظر آ گئے ہیں جب مجھ کو
پھر یہ سارا حجاب ٹوٹ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.