Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی ساتھ فقط دے گی سحر ہونے تک

رشی خان

زندگی ساتھ فقط دے گی سحر ہونے تک

رشی خان

MORE BYرشی خان

    زندگی ساتھ فقط دے گی سحر ہونے تک

    کب یہ سوچا تھا کبھی ملک بدر ہونے تک

    کون کب روٹھ گیا کس کو کہاں بھول گئے

    آؤ کچھ یاد کریں ختم سفر ہونے تک

    چند آنسو جو ترا تحفہ ہے لوٹائیں گے

    ہاں چھپا رکھے ہیں آنکھوں میں گہر ہونے تک

    مجھ کو کچھ پودوں کا ذمہ جو دیا ہے یا رب

    یاد بھی رکھنا ذرا ان کے شجر ہونے تک

    آندھیاں آئیں گی طوفان بھی دم توڑیں گے

    ہم جیے جائیں گے پھولوں سے ثمر ہونے تک

    زندگی میرے تغافل سے تو ناراض نہ ہو

    تجھ سے کیا پوچھتا میں اپنی خبر ہونے تک

    اس سے اتنا ہی ذرا پوچھ لے کیا بیت گیا

    دل یہ کب رکتا ہے پھر آنکھ کے تر ہونے تک

    ہم نے چاہت کے کسی ساز پہ جو ہاتھ دھرا

    تھم گیا درد ہر اک درد جگر ہونے تک

    زندگی تجھ سے محبت تو بہت ہے لیکن

    روٹھ جائیں نہ کہیں تیری نظر ہونے تک

    چاہ جب آہ سے گزرے تو رشیؔ بن جائے

    اور پھر جی لے کسی دشت کے گھر ہونے تک

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 559)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے