زندگی سے جو واسطہ رکھئے
زندگی سے جو واسطہ رکھئے
مر کے جینے کا حوصلہ رکھئے
ملنے جلنے کا سلسلہ رکھئے
یوں نہ اپنوں سے فاصلہ رکھئے
اس کے در تک فقط جو لے جائے
ایک ایسا بھی راستہ رکھئے
شہر دل کے ہمیں ہیں شہزادے
کچھ تو ہم سے بھی رابطہ رکھئے
وصل کی آس تو ہے نازک شے
جیسے پانی کا بلبلہ رکھئے
دل کی دھڑکن سے مات کھانی ہے
یار لوگوں سے کیا گلہ رکھئے
حق پرستی کے ساتھ نظروں میں
کربلا کا بھی معرکہ رکھئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.