Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی سے پاس لیکن حسن کے قصے سے دور

اختر ہاشمی

زندگی سے پاس لیکن حسن کے قصے سے دور

اختر ہاشمی

MORE BYاختر ہاشمی

    زندگی سے پاس لیکن حسن کے قصے سے دور

    ہم غزل رکھتے ہیں اپنی زلف کے سائے سے دور

    ہم سے جن کو انسیت ہے وہ کھنچے آ جائیں گے

    ان کو کیا نزدیک لائیں جو ہیں خود پہلے سے دور

    جانے کیسے کرب ابھرے میرے چہرے پر کہ جو

    وہ نگاہیں اپنی رکھتے ہیں مرے چہرے سے دور

    ایک لمحہ پیار کا جس کو ملے وہ سرخ رو

    کیوں مجھے رکھا گیا پھر اک اسی لمحے سے دور

    ضبط کرنا کتنا مشکل تھا مجھے معلوم ہے

    زندگی کو پھر بھی رکھا میں نے ہر فتنے سے دور

    ظلم کر کے تو عدالت سے اگر بچ بھی گیا

    سوچ بھاگے گا کہاں تک آسماں والے سے دور

    آخرش اشکوں کے چلتے ہی دعا پوری ہوئی

    تم نے اختر جن کو رکھا آج تک اپنے سے دور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے