زندگی شب کے جزیروں سے ادھر ڈھونڈتے ہیں
زندگی شب کے جزیروں سے ادھر ڈھونڈتے ہیں
آنکھ میں اشک جو چمکیں تو سحر ڈھونڈتے ہیں
خاک کی تہہ سے ادھر کوئی کہاں ملتا ہے
ہم کو معلوم ہے یہ بات مگر ڈھونڈتے ہیں
کار دنیا سے الجھتی ہیں جو سانسیں اپنی
زخم گنتے ہیں کبھی مصرعۂ تر ڈھونڈتے ہیں
بے ہنر ہونا بھی ہے موت کی صورت اے دوست
زندہ رہنے کے لیے کوئی ہنر ڈھونڈتے ہیں
دستکیں کب سے ہتھیلی میں چھپی ہیں شہبازؔ
شہر اسرار کی دیوار میں در ڈھونڈتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.