Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی تیری اداؤں کا پرستار ہوں میں

پیام فتحپوری

زندگی تیری اداؤں کا پرستار ہوں میں

پیام فتحپوری

MORE BYپیام فتحپوری

    زندگی تیری اداؤں کا پرستار ہوں میں

    کوئی قیمت ہو مگر تیرا خریدار ہوں میں

    مفتیو محتسبو ہاں مجھے مصلوب کرو

    زندگی جرم اگر ہے تو خطا‌ وار ہوں میں

    میری غیرت کو کچل دو مجھے پامال کرو

    آج کے دور میں ہے جرم کہ خوددار ہوں میں

    لوگ ہیں میری غریبی کے خریدار بہت

    آخری دور کا لٹتا ہوا بازار ہوں میں

    ایک دن میں بھی تھا مذہب کے پرستاروں میں

    آج مذہب کا ہے نیلام تو بیزار ہوں میں

    فکر غالبؔ سے ہوا قدر شناس غالبؔ

    کون کہتا ہے کہ غالبؔ کا طرف دار ہوں میں

    شاعری کو نئی قدروں سے سنوارا ہے پیامؔ

    نئی دنیا میں نئی فکر کا فنکار ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے