زندگی تھی یہ تماشا تو نہیں تھا پہلے
زندگی تھی یہ تماشا تو نہیں تھا پہلے
آدمی اتنا بھی تنہا تو نہیں تھا پہلے
ہر طرف شمع محبت کے اجالے تھے یہاں
صورتیں تھیں یہ اندھیرا تو نہیں تھا پہلے
داؤ پر جذبۂ الفت کو لگا دیتے تھے لوگ
پھر بھی دل اتنا شکستہ تو نہیں تھا پہلے
دیکھ لیتے تھے اسی روح کے اندر خود کو
آئینہ ہم پہ ادھورا تو نہیں تھا پہلے
کبھی جل جاتے تھے راہوں میں لہو کے بھی چراغ
روشنی پر کوئی پہرا تو نہیں تھا پہلے
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 162)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.