زندگی تو قید ہے اور پردۂ محفل میں ہے
زندگی تو قید ہے اور پردۂ محفل میں ہے
آرزو حسن زمیں کی گوشۂ غافل میں ہے
ڈھونڈھتا ہے تو جسے وہ جستجو میری بھی ہے
مقصد اہل نظر تو ایک ہی منزل میں ہے
بندش کون و مکاں پرواز میں حائل نہیں
حاصل جہد و عمل تو جذبۂ کامل میں ہے
ظلم کی تاریکیوں کو جنبش لب سیل نور
بول کہ ہے وقت تیرا جو بھی تیرے دل میں ہے
جاں فشانی اوس کی اور مٹی کی طلب
کیا بجھے گی پیاس لیکن کچھ نمی تو دل میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.