زندگی اس نے سنواری ہے سزا سے پہلے
زندگی اس نے سنواری ہے سزا سے پہلے
نام لکھتا تھا خدا كا جو خدا سے پہلے
کوئی انجان سی خوشبو ہے مرے ہاتھوں میں
اک عجب نور چمکتا ہے دعا سے پہلے
تم چراغوں کو سجانے کے لیے نکلے ہو
تم نے پوچھا بھی کبھی دوست ہوا سے پہلے
اجلی راتوں کا یہ سناٹا عجب ہے لیکن
کوئی شے ٹوٹنے لگتی ہے صدا سے پہلے
پھر کہیں جا کے برستا ہے یہ پیاسا ساون
نور کی بوند چمکتی ہے گھٹا سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.