Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زنہار ہمت اپنے سے ہرگز نہ ہاریے

انشا اللہ خاں انشا

زنہار ہمت اپنے سے ہرگز نہ ہاریے

انشا اللہ خاں انشا

MORE BYانشا اللہ خاں انشا

    زنہار ہمت اپنے سے ہرگز نہ ہاریے

    شیشے میں اس پری کو نہ جب تک اتارئیے

    اوضاع ڈھونڈ ڈھاڈ کے یاروں سے سیکھئے

    ہوتے نہیں جہان میں ہم سے نیارئیے

    اے اشک گرم کر مرے دل کا علاج کچھ

    مشہور ہے کہ چوٹ کو پانی سے دہارئے

    جو اہل‌ فقر و شاہ کمہارے کے ہیں مرید

    پالے ہیں ان سبھوں نے کبوتر کمہارئے

    گلنے کی دال یاں نہیں بس خشکہ کھائیے

    اے شیخ صاحب آپ نہ شیخی بگھاریے

    کل جن کو کھیرے ککڑی کیا کوس کاٹ کر

    آج اس پری نے ان کو دیئے نرم آریے

    ہو آب میں کدر تو ٹھہر جائیے ٹک ایک

    دل میں کدورت آوے تو کیوں کر نتھاریے

    ہے کون سی یہ وضع بھلا سوچیے تو آپ

    باتیں ادھر کو کیجے ادھر آنکھ ماریے

    پوچھے حقیقت ایک نے جو امن راہ کی

    تو بولے سر جھکا کے بچا وہ مدارئیے

    خطرہ نہ آپ کیجے بس اب خیر شوق سے

    سونا اچھالتے ہوئے گھر کو سدھارئے

    ہے جو بلند حوصلہ ان کی یہ چال ہے

    کیا پھر انہیں بگاڑئے جن کو سنوارئیے

    پنڈت جی ہم میں ان میں بھلا کیسے ہونے کے

    پوتھی کو اپنے کھولیے کچھ تو بچارئے

    انشاؔ کوئی جواب بھی دینا نہیں ہمیں

    بانگ جرس کی طرح کہاں تک پکاریے

    مأخذ :
    • Kulliyat-e-inshaallah khan insha

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے