Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زیاں جگر کا سہی یہ جو شغل بادہ ہے

باصر سلطان کاظمی

زیاں جگر کا سہی یہ جو شغل بادہ ہے

باصر سلطان کاظمی

MORE BYباصر سلطان کاظمی

    زیاں جگر کا سہی یہ جو شغل بادہ ہے

    دل و نظر کے لیے اس میں کچھ افادہ ہے

    دکھائی دی ہے جھلک اس کی ایک مدت بعد

    یہ خواب میرے لئے خواب سے زیادہ ہے

    ملائے گا یہ کسی شاہراہ سے مجھ کو

    مٹا مٹا سا جو قدموں میں میرے جادہ ہے

    یہی بچائے گا تم دیکھنا مری بازی

    بساط پر جو یہ ناچیز سا پیادہ ہے

    یہ سوچ کر وہ مری بات کاٹ دیتے ہیں

    کہ ہو نہ ہو یہ کسی بات کا اعادہ ہے

    یہاں رہیں گے وہ میرے حریف کے ہم راہ

    انہیں گماں ہے مرا دل بہت کشادہ ہے

    وہ اہل بزم کی رنگیں نوائی اپنی جگہ

    ہزار رنگ لئے میرا حرف سادہ ہے

    اگر خدا نے نکالا بتوں کے چکر سے

    طواف کعبہ کا اب کے برس ارادہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے