زعم صحراؤں کا مٹی میں ملا سکتا ہوں میں
زعم صحراؤں کا مٹی میں ملا سکتا ہوں میں
ہاں اسی سوکھے گلے سے گیت گا سکتا ہوں میں
مانتا ہوں میں نہیں کوئی سمندر سا وسیع
پر کسی پیاسے کو پانی تو پلا سکتا ہوں میں
بیٹھ کر ساحل پہ اتنی تو تسلی ہو گئی
چند لمحوں کو سہی ایک گھر بنا سکتا ہوں میں
ایک دن تو خود تلاشی حد سے باہر ہو گئی
یوں لگا آئینہ کے بھی پار جا سکتا ہوں میں
تم سراپا دل ہو جو سینہ سے باہر رہ گیا
کیا کسی دن تم کو سینہ سے لگا سکتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.