زور مٹی کی جسارت میں روانی بھر تھا
زور مٹی کی جسارت میں روانی بھر تھا
عمر کا قصہ فقط ایک کہانی بھر تھا
یاد کرتے ہیں مگر درد سے عاری رہ کر
عشق جیسے کہ ہمیں صرف نشانی بھر تھا
شعریات اب کے زمانے کے مطابق تھے نئے
شعر پہلے سا وہی لفظ و معانی بھر تھا
ہم نے ہجرت کے عذابوں کو سہا اور اک دن
ہم پہ ہجرت کا اثر نقل مکانی بھر تھا
اشک آنکھوں کے لئے نم کی ضرورت بھر تھے
زخم جینے کے لئے یاد دہانی بھر تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.