زور سے چیختے پکارتے ہیں
زور سے چیختے پکارتے ہیں
کچھ نئے سے زباں پہ آبلے ہیں
دیکھ سکتے نہیں ذرا سا ہم
تو چلو آؤ خواب لوٹتے ہیں
ڈال رکھے ہیں کب سے کیسے میں
صرف اپنوں میں رنج بانٹنے ہیں
اپنے ہر موڑ پر نہ جانے کیوں
روشنی کے سیاہ قمقمے ہیں
ساتھ دو پل گزار کے پھر سے
یاد اک گم شدہ سی ڈھونڈتے ہیں
گھر ہو کے بھی سفر ادھورا ہے
قدر کے بھی عجیب فیصلے ہیں
ایک صف میں کھڑے ہوئے ہم سب
اپنے اپنے بتوں کو پوجتے ہیں
چائے دو کپ انڈیل کر منصورؔ
آج بھی اس کی راہ دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.