ظہور کشف و کرامات میں پڑا ہوا ہوں
ظہور کشف و کرامات میں پڑا ہوا ہوں
ابھی میں اپنے حجابات میں پڑا ہوا ہوں
مجھے یقیں ہی نہیں آ رہا کہ یہ میں ہوں
عجب توہم و شبہات میں پڑا ہوا ہوں
گزر رہی ہے مجھے روندتی ہوئی دنیا
قدیم و کہنہ روایات میں پڑا ہوا ہوں
بچاؤ کا کوئی رستہ نہیں بچا مجھ میں
میں اپنے خانۂ شہ مات میں پڑا ہوا ہوں
میں اپنے دل پہ بہت ظلم کرنے والا تھا
سو اب جہان مکافات میں پڑا ہوا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.