ظہور ذات کا طول مسافت کون سمجھے گا
ظہور ذات کا طول مسافت کون سمجھے گا
نہ ہم بولے تو پھر اسرار ہجرت کون سمجھے گا
زمیں پر مار کر ساغر یہ واعظ کہتا جاتا ہے
مسلسل ہوش میں رہنے کی وحشت کون سمجھے گا
گراؤ بجلیاں یوں ہی جلاؤ آشیاں یوں ہی
وگرنہ راز مفہوم قیامت کون سمجھے گا
ترے پہلو میں رہنے کی سہولت لوگ پوچھیں گے
ترے پہلو تک آنے کی اذیت کون سمجھے گا
نہیں ہیں جن میں پوشیدہ کوئی آثار جسموں کے
سفرؔ جنت میں ان روحوں کی غربت کون سمجھے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.