Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ظہور میرا ازل سے ہے ارتقا بن کر

اظہار اثر

ظہور میرا ازل سے ہے ارتقا بن کر

اظہار اثر

MORE BYاظہار اثر

    ظہور میرا ازل سے ہے ارتقا بن کر

    اسی طرح سے میں قائم ہوں سلسلہ بن کر

    زمیں پہ کتنے سمندر مری تلاش میں تھے

    میں آسمان پہ اڑتا رہا گھٹا بن کر

    سوائے میرے نہ تھا کوئی جو مجھے سنتا

    تمام دشت میں گونجا ہوں میں صدا بن کر

    مرے وجود کے اندر ہی ساری دنیا تھی

    میں دیکھتا رہا دنیا کو آئنہ بن کر

    نہ کوئی سمت ہے میرے لیے نہ منزل ہے

    کہ ابتدا سے چلا ہوں میں انتہا بن کر

    ہر ایک چیز جو دیکھی حیات سے عاری

    میں چھا گیا رخ مہتاب پر فضا بن کر

    کبھی جو دشت نوردی سے وقت ملتا ہے

    گلوں کو چومتا پھرتا ہوں میں صبا بن کر

    نگاہ ملتے ہی شرما کے رہ گیا کوئی

    چھپا ہوا تھا میں آنکھوں میں مدعا بن کر

    وہ رات جس میں دھڑکتے رہے ہیں ہم دونوں

    وہ رات کاش پھر آ جائے حادثہ بن کر

    ہزار آگ کے دریاؤں سے گزرنا ہے

    اثرؔ حیات ملی بھی تو مرحلہ بن کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے