زلف ماضی کو پھر سیاہ کریں
عشق میں آؤ جاں تباہ کریں
چھوڑ کر یہ سکون کی باتیں
بے قراری کی اور چاہ کریں
ہر طرف ہے بجھی بجھی دنیا
جب ادھر یا ادھر نگاہ کریں
پھر ہوا یہ غموں نے گھیر لیا
جستجو تھی کبھی کہ آہ کریں
بے ارادہ ہی خود چلے آئیں
کاش ایسا کوئی گناہ کریں
سادگی ان پہ سج نہیں سکتی
ان سے کہہ دو کہ کج کلاہ کریں
وقت خوشبو بدل کے مہکے گا
وہ جو نکہتؔ مجھے گواہ کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.