زلف میں بے نقاب ہے عارض
زلف میں بے نقاب ہے عارض
رشک صد آفتاب ہے عارض
میں مسلماں ہوں فرض ہے بوسہ
مصحف لا جواب ہے عارض
مہر و مہ نام جس کے دھوؤں کا
لاکھ میں انتخاب ہے عارض
حاتمی ختم ہے عدو کے لئے
یعنی بوسہ مآب ہے عارض
خود نما ہے وہ ماہرو لیکن
کچھ حیا کچھ شباب ہے عارض
داغ چیچک کے صفر حسن ہوئے
دولت بے حساب ہے عارض
حسن کو دعوائے پیامبری
اور اس کی کتاب ہے عارض
رد نہ کیجے سوال بوسہ کا
مکرمت انتساب ہے عارض
یہ نہ ہو تو وہ خود ملیں راسخؔ
شوق نا کامیاب ہے عارض
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.