زلفوں کی چھاؤں چھاؤں رخ لا جواب تھا
زلفوں کی چھاؤں چھاؤں رخ لا جواب تھا
وہ بے نقاب ہوتے ہوئے با نقاب تھا
محو خرام ناز ادائیں شباب تھا
وہ دن ہوا ہوئے کہ پسینہ گلاب تھا
جلوہ نمائیوں میں ہوئی غرق تشنگی
عکس جمال یار بہ جام شراب تھا
اسپ روان عہد جوانی کی منزلیں
وہ میرا ہم رکاب میں پا بہ رکاب تھا
مجھ سے غم حیات کی کیفیتیں نہ پوچھ
شبنم کی طرح اشک تبسم مآب تھا
میں جس کے خواب دیکھ رہا تھا مکان میں
وہ اپنے بیڈ روم میں خود محو خواب تھا
ناکامیوں کی نظر نہ آصیؔ ہوا کبھی
فن کار اپنے فن میں بہت کامیاب تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.