Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ظلم ڈھایا جو ستم گر تری رعنائی نے

صفدر مرزا پوری

ظلم ڈھایا جو ستم گر تری رعنائی نے

صفدر مرزا پوری

MORE BYصفدر مرزا پوری

    ظلم ڈھایا جو ستم گر تری رعنائی نے

    کہہ دیا سب سے مری چشم تماشائی نے

    مجھ کو دیوانہ کیا ان کی خود آرائی نے

    ان کو مغرور کیا میری جبیں سائی نے

    میں کہاں اور تری انجمن ناز کہاں

    ظلم ڈھائے ترے درباں کی شناسائی نے

    شمع خاموش ہے چپ ہوں میں کہے پھر یہ کون

    دل جلائے ہیں تری انجمن آرائی نے

    لے گئی لوٹ کے سب صبر و خرد ہوش و حواس

    پا کے تنہا مجھے لوٹا شب تنہائی نے

    وصل میں کرتی ہے بے باک جوانی کی امنگ

    کہہ دیا آپ کی مستی بھری انگڑائی نے

    دیکھ کر آئنہ شرما کے جھکا لیں آنکھیں

    کیا خجل ان کو کیا دعویٔ یکتائی نے

    باغ میں بول گئے بولنے والے بلبل

    چپ ہزاروں کو کیا ہے مری گویائی نے

    ایک پیالے میں بنا عارف کامل صفدرؔ

    کر دیا مست مجھے ساغر مینائی نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے