ظلم اتنا تو نہ ڈھاؤ کہ اٹھا بھی نہ سکوں
ظلم اتنا تو نہ ڈھاؤ کہ اٹھا بھی نہ سکوں
دل کے جذبات کو ہر لمحہ چھپا بھی نہ سکوں
دل تمہیں چیر کے اپنا میں دکھا بھی نہ سکوں
کیا قیامت ہے تمہیں اپنا بنا بھی نہ سکوں
خود ستائی کا سبق اہل سیاست جانیں
بے سبب جور و ستم کوئی اٹھا بھی نہ سکوں
اہل دل اہل نظر مجھ کو کہو یا نہ کہو
خود غرض بن کے کبھی میں تو دکھا بھی نہ سکوں
آج کے دور کی تاریخ کو لکھنے والو
ناروا ظلم کی فریاد سنا بھی نہ سکوں
اجنبی بن کے گزرتے ہیں وہ غیروں کی طرح
غم جو اپنوں نے دئے ہیں وہ سنا بھی نہ سکوں
کچھ تو حالات کا مارا ہوا دل ہے نیرؔ
مہرباں بن کے کسی کو میں بلا بھی نہ سکوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.