ظلم کرتے ہوئے وہ شخص لرزتا ہی نہیں
ظلم کرتے ہوئے وہ شخص لرزتا ہی نہیں
جیسے قہار کے معنی وہ سمجھتا ہی نہیں
جتنا بھی بانٹ سکو بانٹ دو اس دولت کو
علم اک ایسا خزانہ ہے جو گھٹتا ہی نہیں
ہندو ملتا ہے مسلمان بھی عیسائی بھی
لیکن اس دور میں انسان تو ملتا ہی نہیں
میرا بچہ بھی الگ فکر کا مالک نکلا
جو کبھی نقش قدم دیکھ کے چلتا ہی نہیں
اس قدر سرد مزاجی ہے مسلط ہم پر
کوئی بھی بات ہو اب خون ابلتا ہی نہیں
کس طرح اترے گا آنگن میں قمر خوشیوں کا
غم کا سورج کبھی دیوار سے ڈھلتا ہی نہیں
مٹ نہیں سکتا کبھی دامن تاریخ سے داغ
خون مظلوم کبھی رائیگاں ہوتا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.