ظلم کی ہر طرف تیرگی دیکھ لی
ظلم کی ہر طرف تیرگی دیکھ لی
علم پھیلا جہاں روشنی دیکھ لی
ناز نخرے ادا سادگی دیکھ لی
پھول بننے سے پہلے کلی دیکھ لی
تم ملے اور مل کر بچھڑ بھی گئے
اس بہانے مگر زندگی دیکھ لی
مشکلوں میں جو کھوتے نہیں حوصلہ
ایسے لوگوں کی زندہ دلی دیکھ لی
عیب جوئی سے پہلے یہ سوچو کبھی
تم نے کیا اپنی ہر اک کمی دیکھ لی
ایک قطرہ بھی ملتا نہیں پیاس میں
ہم نے دریا کی دریا دلی دیکھ لی
چند سکوں کی خاطر جو بیچے انا
ساری دنیا نے اس کی خودی دیکھ لی
بے خطا کو یہاں اب ہے ملتی سزا
دور نو کی عجب منصفی دیکھ لی
درد غربت وہی بس سمجھ پائے گا
جس نے خود اپنے گھر مفلسی دیکھ لی
رہبری اب کریں بھی تو کیسے کششؔ
اس سیاست کی ہر گندگی دیکھ لی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.