Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ظلم و جور کو کب تک مصلحت میں تولیں گے

سید عاشور کاظمی

ظلم و جور کو کب تک مصلحت میں تولیں گے

سید عاشور کاظمی

MORE BYسید عاشور کاظمی

    ظلم و جور کو کب تک مصلحت میں تولیں گے

    اس صدی کے دانشور کب زبان کھولیں گے

    راس آ گئی جن کو بھیک آب و دانے کی

    وہ طیور اب ہرگز بال و پر نہ کھولیں گے

    بے حسی کے جذبوں کو خون کی ضرورت ہے

    کب ضمیر جاگیں گے کب عوام بولیں گے

    اہل کبر و نخوت کی اپنی آستینوں میں

    وہ جو سانپ پلتے ہیں اور زہر گھولیں گے

    چپ رہے تو ظالم کو فرصت ستم ہوگی

    ہم قلم اٹھائیں گے ہم زبان کھولیں گے

    اہل ہفت کشور کو آج تک کی مہلت ہے

    کل زمین الٹے گی تخت و تاج ڈولیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے