ظلمت ایسی کہ سجھائی نہیں دیتا کچھ بھی
دلچسپ معلومات
(1975ء)
ظلمت ایسی کہ سجھائی نہیں دیتا کچھ بھی
نور اتنا کہ دکھائی نہیں دیتا کچھ بھی
خامشی کی وہ خلا لفظ لبوں سے گر جائیں
شور اتنا کہ سنائی نہیں دیتا کچھ بھی
ایک ہمدرد نے پھر لوٹ لی دل کی بستی
دل وہ خوگر کہ دہائی نہیں دیتا کچھ بھی
بر سر راہ بھی گلزار کھلے ہیں کتنے
دھن میں منزل کی دکھائی نہیں دیتا کچھ بھی
دشت سے دولت سیال ملی اوروں کو
ہم کو جز آبلہ پائی نہیں دیتا کچھ بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.