ظلمت دشت عدم میں بھی اگر جاؤں گا
ظلمت دشت عدم میں بھی اگر جاؤں گا
لے کے ہمراہ مہ داغ جگر جاؤں گا
عارض گل ہوں نہ میں دیدۂ بلبل گلچیں
ایک جھونکا ہوں فقط سن سے گزر جاؤں گا
اے فنا ٹوٹ سکے گی نہ کبھی کشتی عمر
میں کسی اور سمندر میں اتر جاؤں گا
دیکھ جی بھر کے مگر توڑ نہ مجھ کو گلچیں
ہاتھ بھی تو نے لگایا تو بکھر جاؤں گا
ایک قطرہ ہوں مگر سیل محبت سے ترے
ہو سکے جو نہ سمندر سے بھی کر جاؤں گا
دور گلشن سے کسی دشت میں لے جا صیاد
ہم صفیروں کے ترانوں میں تو مر جاؤں گا
صحن گلشن میں کئی دام بچھے ہیں اے اثرؔ
اڑ کے جاؤں بھی اگر میں تو کدھر جاؤں گا
- کتاب : awarq-e- gul (Pg. 40)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.