Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ظلمت دشت عدم میں بھی اگر جاؤں گا

اثر صہبائی

ظلمت دشت عدم میں بھی اگر جاؤں گا

اثر صہبائی

MORE BYاثر صہبائی

    ظلمت دشت عدم میں بھی اگر جاؤں گا

    لے کے ہمراہ مہ داغ جگر جاؤں گا

    عارض گل ہوں نہ میں دیدۂ بلبل گلچیں

    ایک جھونکا ہوں فقط سن سے گزر جاؤں گا

    اے فنا ٹوٹ سکے گی نہ کبھی کشتی عمر

    میں کسی اور سمندر میں اتر جاؤں گا

    دیکھ جی بھر کے مگر توڑ نہ مجھ کو گلچیں

    ہاتھ بھی تو نے لگایا تو بکھر جاؤں گا

    ایک قطرہ ہوں مگر سیل محبت سے ترے

    ہو سکے جو نہ سمندر سے بھی کر جاؤں گا

    دور گلشن سے کسی دشت میں لے جا صیاد

    ہم صفیروں کے ترانوں میں تو مر جاؤں گا

    صحن گلشن میں کئی دام بچھے ہیں اے اثرؔ

    اڑ کے جاؤں بھی اگر میں تو کدھر جاؤں گا

    مأخذ :
    • کتاب : awarq-e- gul (Pg. 40)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے