ظلمت شب نے کیا چاک گریباں اپنا
ظلمت شب نے کیا چاک گریباں اپنا
وہ ہوئی صبح وہ رخصت ہوا مہماں اپنا
بڑھ گئی اور بھی پہلے سے سوا وحشت دل
کوچۂ زلف ہوا جب سے بیاباں اپنا
وقعت عشق بتاں ہم سے تو پوچھے کوئی
دین اپنا ہے یہی اور ہے ایماں اپنا
لاکھ سمجھاتے ہیں بہلاتے ہیں پھسلاتے ہیں
کبھی سنتا نہیں ان کی دل ناداں اپنا
سیکڑوں غم ہیں ہمیں سیکڑوں آزار ہمیں
اب خدا ہی ہے محبت میں نگہباں اپنا
سن کے تمہید محبت ہی وہ ناراض ہوئے
کہنے پائے تھے نہ ہم حال پریشاں اپنا
پھول مرجھا گئے باقی نہ رہا رنگ بہار
باغباں دیکھ کے روتا ہے گلستاں اپنا
اپنی صورت کا نظارا ہمیں کر لینے دو
دل کئے دیتے ہیں سو جان سے قرباں اپنا
دیکھ کر ہم کو سر بزم وہ ہیں تیغ بکف
اب کچھ اچھا نظر آتا نہیں ساماں اپنا
گریۂ دیدۂ عشاق کو جب دیکھیں گے
حضرت نوح کو یاد آئے گا طوفاں اپنا
کیا دکھائیں گے وہ منہ جا کے خدا کو حامدؔ
دل بتوں سے جو لگاتے ہیں مسلماں اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.