ظلمت کے ڈر سے بھاگنے والے خبر بھی ہے
ظلمت کے ڈر سے بھاگنے والے خبر بھی ہے
تاریک شب کے بعد طلوع سحر بھی ہے
کل تک تو خلوتوں میں مرے ساتھ ساتھ تھا
آج اس کو اعتراض ملاقات پر بھی ہے
منزل سے گمرہی کا اب احساس بھی ہے کفر
اب تو ترا خیال مرا ہم سفر بھی ہے
بد قسمتی کی اس سے بڑی اور کیا مثال
رہبر بھی ساتھ ساتھ ہے لٹنے کا ڈر بھی ہے
کل تک مرے عزیز و اقارب اداس تھے
لیکن اداس آج مرا چارہ گر بھی ہے
موضوع بحث غیر کی تنقید ہی نہیں
تھوڑا سا رنج مجھ کو تری بات پر بھی ہے
گر میں ہوں مضطرب تو انہیں بھی سکوں نہیں
تھوڑی خلش ادھر ہے تو تھوڑی ادھر بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.