ظلمتوں میں گو ٹھہرنے کو ٹھہر جاتے ہیں لوگ
ظلمتوں میں گو ٹھہرنے کو ٹھہر جاتے ہیں لوگ
اہل منزل کی نگاہوں سے اتر جاتے ہیں لوگ
کل تلک تو حسن کی معصومیت مشکوک تھی
اب خلوص عشق پر بھی چوٹ کر جاتے ہیں لوگ
راہ میں اب وہ در جاناں ہو یا دیر و حرم
سر اٹھائے بے نیازانہ گزر جاتے ہیں لوگ
زندگی کی بے ثباتی کا کوئی رونا نہیں
ہائے وہ حالات جب بے موت مر جاتے ہیں لوگ
شیخ صاحب ہم سیہ بختوں کا پیچھا چھوڑیئے
شام ہوتی ہے تو اپنے اپنے گھر جاتے ہیں لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.