آج سڑکوں پر لکھے ہیں سیکڑوں نعرے نہ دیکھ
آج سڑکوں پر لکھے ہیں سیکڑوں نعرے نہ دیکھ
گھر اندھیرا دیکھ تو آکاش کے تارے نہ دیکھ
ایک دریا ہے یہاں پر دور تک پھیلا ہوا
آج اپنے بازوؤں کو دیکھ پتواریں نہ دیکھ
اب یقیناً ٹھوس ہے دھرتی حقیقت کی طرح
یہ حقیقت دیکھ لیکن خوف کے مارے نہ دیکھ
وے سہارے بھی نہیں اب جنگ لڑنی ہے تجھے
کٹ چکے جو ہاتھ ان ہاتھوں میں تلواریں نہ دیکھ
دل کو بہلا لے اجازت ہے مگر اتنا نہ اڑ
روز سپنے دیکھ لیکن اس قدر پیارے نہ دیکھ
یہ دھندلکا ہے نظر کا تو محض مایوس ہے
روزنوں کو دیکھ دیواروں میں دیواریں نہ دیکھ
راکھ کتنی راکھ ہے چاروں طرف بکھری ہوئی
راکھ میں چنگاریاں ہی دیکھ انگارے نہ دیکھ
- کتاب : Saye mein dhoop (Pg. 31)
- Author : Dushyant Kumar
- مطبع : Radha krishna Prakashan.Pvt.Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.