اب کے مایوس ہی لوٹا ہے کھلونے والا
اب کے مایوس ہی لوٹا ہے کھلونے والا
ایک بچہ نہ ملا گاؤں میں رونے والا
کم سے کم قتل کا منظر تو نہ دیکھا اس نے
جاگنے والوں سے اچھا رہا سونے والا
ماں کے آنچل پہ ہیں بچوں کے لہو کے چھینٹے
کوئی آنسو نہیں اس داغ کو دھونے والا
ہم تو آرام سے پتھر پہ بھی سو جاتے ہیں
گولیاں نیند کی کھاتا ہے بچھونے والا
یہ قلم اور یہ کتابیں یہ سماج اور کنبہ
ہے تری طرح کوئی بوجھ کو ڈھونے والا
جستجو پھولوں کو کیسے نہ کرنؔ کی ہوتی
وہ تھا پیراہن موسم کو بھگونے والا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.