ایسا شخص کہاں ملتا ہے اپنا بھی بیگانہ بھی
ایسا شخص کہاں ملتا ہے اپنا بھی بیگانہ بھی
ایک جگہ جیسے مل جائے دنیا بھی ویرانہ بھی
میرے اندر سب رہتے ہیں رستے منزل اور پڑاؤ
میں نے تو خود ہی سیکھا ہے چلنا بھی رک جانا بھی
مڑ جاتی ہیں راہیں اکثر ان چاہے سناٹوں تک
مشکل ہو جاتا ہے تب کچھ کہنا بھی سن پانا بھی
جیسے جیسے وہ ملتا ہے جیسے گم ہو جاتا ہے
کھونا بھی اس کو ویسے ہی پانا بھی اپنانا بھی
جڑتا بھی رہتا ہے مجھ سے گھٹتا بھی رہتا ہے کچھ
ہر لمحہ ہوتا رہتا ہے جینا بھی مر جانا بھی
کل تک سایہ تھا جو میرا مجھ سے بچھڑا دھوپ بنا
دھوپ بنا تو سیکھ گیا وہ اگنا بھی ڈھل جانا بھی
چھوڑ گیا وہ کچھ آوازیں میں نے جن کو باندھ لیا
باندھ لیا اس کے ہونٹوں کا کھلنا بھی مرجھانا بھی
- کتاب : Lafz Magazine-August To Octobar-2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.