Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسا شخص کہاں ملتا ہے اپنا بھی بیگانہ بھی

ہرجیت سنگھ فانی

ایسا شخص کہاں ملتا ہے اپنا بھی بیگانہ بھی

ہرجیت سنگھ فانی

MORE BYہرجیت سنگھ فانی

    ایسا شخص کہاں ملتا ہے اپنا بھی بیگانہ بھی

    ایک جگہ جیسے مل جائے دنیا بھی ویرانہ بھی

    میرے اندر سب رہتے ہیں رستے منزل اور پڑاؤ

    میں نے تو خود ہی سیکھا ہے چلنا بھی رک جانا بھی

    مڑ جاتی ہیں راہیں اکثر ان چاہے سناٹوں تک

    مشکل ہو جاتا ہے تب کچھ کہنا بھی سن پانا بھی

    جیسے جیسے وہ ملتا ہے جیسے گم ہو جاتا ہے

    کھونا بھی اس کو ویسے ہی پانا بھی اپنانا بھی

    جڑتا بھی رہتا ہے مجھ سے گھٹتا بھی رہتا ہے کچھ

    ہر لمحہ ہوتا رہتا ہے جینا بھی مر جانا بھی

    کل تک سایہ تھا جو میرا مجھ سے بچھڑا دھوپ بنا

    دھوپ بنا تو سیکھ گیا وہ اگنا بھی ڈھل جانا بھی

    چھوڑ گیا وہ کچھ آوازیں میں نے جن کو باندھ لیا

    باندھ لیا اس کے ہونٹوں کا کھلنا بھی مرجھانا بھی

    مأخذ :
    • کتاب : Lafz Magazine-August To Octobar-2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے