Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجب دہشت میں ہے ڈوبا ہوا منظر جہاں میں ہوں

بدھی سینا شرما

عجب دہشت میں ہے ڈوبا ہوا منظر جہاں میں ہوں

بدھی سینا شرما

MORE BYبدھی سینا شرما

    عجب دہشت میں ہے ڈوبا ہوا منظر جہاں میں ہوں

    دھماکے گونجنے لگتے ہیں رہ رہ کر جہاں میں ہوں

    کوئی چیخے تو جیسے اور بڑھ جاتا ہے سناٹا

    سبھی کے کان ہیں خود اپنی آہٹ پر جہاں میں ہوں

    کھلی ہیں کھڑکیاں پھر بھی گھٹن محسوس ہوتی ہے

    گزرتی ہے مکانوں سے ہوا بچ کر جہاں میں ہوں

    سیاست جب کبھی انگڑائیاں لیتی ہے سنسد میں

    قیامت نانچنے لگتی ہے سڑکوں پر جہاں میں ہوں

    سموچہ شہر میرا زلزلوں کی زد پہ رکھا ہے

    جگہ سے ہٹ چکے ہیں نیو کے پتھر جہاں میں ہوں

    کبھی مرگھٹ کی خاموشی کبھی محشر کا ہنگامہ

    بدل دیتا ہے موسم نت نیا تیور جہاں میں ہوں

    گھلے گی پر حرارت برف میں پیدا نہیں ہوگی

    وہاں ہر آدمی ہے برف سے بد تر جہاں میں ہوں

    پرائے درد سے نسبت کسی کو بھی نہیں لیکن

    جسے دیکھو وہی بنتا ہے پیغمبر جہاں میں ہوں

    سدن میں اس طرف ہیں لوگ گونگے اس طرف بہرے

    نہیں ملتا کسی بھی پرشن کا اتر جہاں میں ہوں

    مزا لیتے ہیں سب ایک دوسرے کے زخم گن گن کر

    مگر ہر شخص ہے اپنے لہو میں تر جہاں میں ہوں

    اسے گرنا ہے تو یک بارگی گر کیوں نہیں جاتی

    لٹکتی ہے سدا تلوار کیوں سر پر جہاں میں ہوں

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے