اپنے دل کا حال یارو ہم کسی سے کیا کہیں
اپنے دل کا حال یارو ہم کسی سے کیا کہیں
کوئی بھی ایسا نہیں ملتا جسے اپنا کہیں
ہو چکی جب ختم اپنی زندگی کی داستاں
ان کی فرمائش ہوئی ہے اس کو دوبارہ کہیں
آج اک خاموش ماتم سا ہمارے دل میں ہے
خواب کے سے دن ہیں ورنہ ہم اسے جینا کہیں
یاس دل کو باندھ سر پر جلد سایہ کر جنوں
دم نہیں اتنا جو تم سے سانس کا دھوکا کہیں
دیکھ کر کے آخر وقت ان کی محبت کی نظر
ہم کو یاد آیا وہ کچھ کہنا جسے شکوہ کہیں
اس کی پر حسرت نگاہیں دیکھ کر رحم آ گیا
ورنہ جی میں تھا کہ ہم بھی ہنس کے دیوانہ کہیں
قافلے والو کہاں جاتے ہو صحرا کی طرف
آؤ بیٹھو تم سے ہم مجنوں کا افسانہ کہیں
مشک بوئے زلف اس کی گھیر لے جس جا ہمیں
دل یہ کہتا ہے اسی کو اپنا کاشنا کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.