اپنے حق میں فیصلہ اب کیا کریں
اپنے حق میں فیصلہ اب کیا کریں
بے وفا سے ہم جفا اب کیا کریں
بادلوں نے جب دغا مجھ سے کیا
تیرگی سے پھر گلہ اب کیا کریں
راس جب آنے لگی اس کو دعا
ڈاکٹر سے مشورہ اب کیا کریں
بد نما سا داغ ہے چہرہ مرا
آئنہ ہم دیکھ کر اب کیا کریں
پنکھ جس کے بوجھ بن کر رہ گئے
ایسے پنچھی کو رہا اب کیا کریں
زندگی نے ہر قدم مجھ کو ٹھگا
موت سے شکوا گلہ اب کیا کریں
جس کے غم میں دل مرا لبریز ہے
اس حسیں کو ہم نوا اب کیا کریں
زخم دل آخر ہرا ہے اب تلک
حال آتشؔ کا پتہ اب کیا کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.